ہنزہ نیوز اردو

سابق سپیکر و گورنر وزیر بیگ نے ۱۱ برس قبل کی سانحہ ہنزہ کے زخموں پر اب ایک بار پھر نمک چھڑک دی

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

 ہنزہ(پ ر) اسیران رہائی کمیٹی ہنزہ کے صدر انعام کریم اور جنرل سیکریٹری ناصر علی نے پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت کی جانب سے افطار پارٹی کے موقع پر پریس کانفرنس کے در عمل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان خاص کر وزیر بیگ سابق سپیکر و گورنر وزیر بیگ نے ۱۱ برس قبل کی سانحہ ہنزہ کے زخموں پر اب ایک بار پھر نمک چھڑک دی ہے۔ اسیران کے خاندان اور پوری ہنزہ کے قوم سے معافی کے بجائے بے گناہ اسیروں کے خاندانوں کے ساتھ مذاق کیا گیا ہے اور چھوٹے الزامات صادر کئے گئے ہیں حال آنکہ پی پی پی کے ملکی اعلیٰ قیادت اور چوٹی کے رہنماؤں بلاول بھٹو زرداری، فرحت اللہ با بر، رضا ربانی، حیدر تاج کے علاوہ صدر مملکت و سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستا ن نے اس کیس کو سیاسی اور بد نیتی پر مبنی قرار دیدیا ہے۔ سابق سپیکر و گورنر وزیر بیگ قوم سے معافی مانگنے کی بجائے اپنے کئے پر فخر محسوس کر رہئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وزیر بیگ اب ذہنی توزن کھو چکا ہے۔ سانحہ کا حقیقت یہ ہے کہ دو بے گناہ باپ بیٹوں کو قتل کیا گیا۔ وزیر بیگ کے کزّن سابق ڈی ایس پی تھے اس کو بچانے کے لئے پو رے ہنزہ کے چار سو پینسٹھ اور اپنے گاؤں (علی آباد) کے ایک سو بارہ بے گناہ نو جوانوں کو رات کی تاریکی میں چادر و چاردیواری کا تقدص پامال کراتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا سابق سپیکر کو تھانہ جلانا سازش نظر آئی لیکن دو بے گناہوں کی قتل سازش نہیں نظر آئی اور چار سو پینسٹھ نو جوانوں کی جے آئی ٹی کی صعوبتیں برداشت کرنے پر مجبور کردیا گیا۔ وزیر بیگ کے دور اقتدار میں جو ڈیشل انکوائری رپورٹ بنی تھی جو منظر عام پر نہ آئی اس میں بھی وزیر موصوف کا ہاتھ ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پی پی پی کی صوبائی قیادت جو کہ قائد حزب اختلاف بھی ہیں وزیر بیگ کے بیاں کا نوٹس لیں۔

 

مزید دریافت کریں۔