ہنزہ نیوز اردو

رُکن قانون ساز اسمبلی رانی عتیقہ غضنفر ، ممبر گلگت بلتستان کونسل ارمان شاہ ہنزہ ششپر گلیشیر سے متاثرہ عوام حسن آباد کے نمائندہ وفد کے مسائل سن رہے ہیں۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ ( اجلال حسین ) انشاللہ ، اللہ خیر کریں گا تاہم کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومت اور انتطامیہ ،  کے علاوہ پاک فوج کی جانب سے بھی بھر پور تعاون جاری ہیں ، عنقریب آئندہ چند روز کے اندر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان بھی ہنزہ کا دورہ کرئینگے جس میں دیگر مسائل سے بھی آگاہ کرئینگے۔ ان خیالات کا اظہار رُکن قانون ساز اسمبلی رانی عتیقہ غضنفر ، ممبر گلگت بلتستان کونسل ارمان شاہ نے ہنزہ ششپر گلیشیرکے ممکنہ خطرے سے متاثرہونے والی عوام حسن آباد کے نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔ انہوں مزید کہا کہ انتظامیہ اور ڈیزاسٹر منجمنٹ کی جانب سے سرکاری و غیر سرکاری املاک کو بچانے کیلئے حفاظتی دیوار بنا رہے ہیں جس کی وجہ سے پانی کے زیادہ بہاو ہونے کی صورت میں نقصانات سے بچ جائے گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان آئندہ چند دنوں میں ہنزہ کا دورہ کرنے والے ہے ان کے دورہ کے درمیان ہنزہ ششپر گلیشیر سے ہونے والی ممکنہ خطرہ اور متاثرہ ہونے والی عوام سے خصوصی ملاقات کے علاوہ توقع ہے کہ ششپر گلیشیر کے معائینے کے ساتھ ہنزہ کے ہیڈ کواٹر علی آباد تا حید ر آباد واٹر چینل کے سربند متاثر ہ عوام سے بھی ملاقات کرئینگے۔ انہوں نے کہا کہ ششپر گلیشیر سے متاثرہ عوام کی مشکلات میں برابر کے شریک ہیں اور اس مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر جان عالم ، شیخ موسیٰ کریمی نے بھی متاثرین حسن آباد کے نمائندہ وفد کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں کہا کہ نہ صرف سرکاری و نجی ادارے کے تعاون بلکہ عوام ہنزہ بھی ششپر گلیشیر سے متاثر ہونے والی عوام کے لئے دن رات کھڑے ہیں ، انشااللہ اللہ تعالی سے دعاکرتے ہیں کہ نہ صرف ششپر گلیشیر بلکہ دیگر ملکی سطح پر بھی قدرتی آفت سے بچائیں۔اس موقع پر حسن آباد کے نمائندہ وفد نے انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی اقدامات پر غیر اطمنان بخش قرار دیتے ہوئے رکن اسمبلی رانی عتیقہ غضنفر اور کونسلر ارمان شاہ کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ انتظامیہ نے جس طرح کے حفاظتی اقدامات کرنے کے لئے کہا گیا تھا تاہم اج تک اسی طرح کا کام نہیں ہو ا ہیں چونکہ اپریل کے اختتام سے قبل حسن آباد نالے میں پانی کا بہاو میں اضافہ ہونا ہیں تاہم جس انداز میں کام کرنا چاہیے تھا نہیں ہوگیا ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نالے میں جو بھی حفاظتی بند بنائے جارہے ہیں اس سے ہم مطمئن نہیں چوکہ کام ہی ناقص ہو رہا ہیں۔ 

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ