گلگت(پ۔ر)نواز لیگ کی صوبائی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے عوام آٹے سمیت دیگر ضروریات زندگی کیلئے دردر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں مگر حکمران ترقی کا راگ الا پیتے ہوئے تھکتے نہیں ہیں۔موجودہ سر اٹھاتا ہوا آٹھے کا بحران حکمرانوں کی حقیقت کو عیاں کرنے کیلئے کافی ہے۔حکومت و ذمہ دار ادارے عوام کیلئے آٹے کا حصول یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں بصورت دیگر عوام کو سڑکوں پر لانے پر مجبور ہونگے۔گزشتہ سال دو گھنٹے کی بارش نے گلگت بلتستان کی انفراسٹریکچر کو تباہ کیا تھا جسکی وجہ سے علاقے میں آٹے سمیت دال چاول کا قحط پیدا ہوا۔اس وقت صوبائی حکومت خاص کر وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے اعلان کیا تھا کہ آئندہ ہنگامی صورتحال سے نکلنے کیلئے دو سے تین مہینہ کا سٹاک کرینگے مگر آج حالت یہ ہیکہ حکومت نارمل حالات میں بھی عوام کو آٹا فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔تین ہفتوں سے آٹا غائب ہے۔غریب عوام چاول اور ڈبل روٹی کھانے پر مجبور ہیں۔حکومت حوش کے ناخن لیں اور آٹے کی فوری فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں ورنہ نا ختم ہونے والا عوامی احتجاج شروع کرینگے۔
مضامین
جب ناچ اور گانا سرکاری سطح پر ترجیح بن جائے
دنیا کی تاریخ میں قوموں کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہمیشہ ان کی فکری،معاشی، علمی، سائنسی، معاشرتی اور اخلاقی بنیادوں پر رہا ہے۔ وہ