ہنزہ نیوز اردو

جفا مشہور کوئی کر گیا ہے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

جفا مشہور کوئی کر گیا ہے
ہمیں مجبور کوئی کر گیا ہے

قلم علم و ادب کا دیکے طعنہ
جگر کو چُور کوئی کر گیا ہے

مقدس سارے رشتے خون ناطے
یہاں ناسور کوئی کر گیا ہے

محبت بھائی چارہ حُب وطنی
فنا جمہور کوئی کر گیا ہے

نہ جانے کیوں وطن کی بدنصیبی
قفس مامور کوئی کر گیا ہے

مذاہب اور فرقے سب برابر
صدا مفرور کوئی کر گیا ہے

عبث کیا وقت دکھلاے چمن نے
کہ گھر سے دُور کوئی کر گیا ہے

شعور ِانقلاب دھرتی میں ہر دم
مجھے مسرور کوئی کر گیا ہے

میں نوشی راہ حق کی منتظر اب
ُِنگاہ ِ نور کوئی کر گیا ہے

مزید دریافت کریں۔