ہنزہ نیوز اردو

بھارت کی خوش فہمی

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

یہ بات درست ہے گلگت بلتستان پاکستان کا آئینی حصہ نہیں لیکن سچ ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے پاکستان کی خاطر جب بھی قربانی کی ضرورت پڑی گلگت بلتستان کے بیٹے جان اور مال کی قربانی دینے سے پیچھے نہیں ہٹتے چاہے وہ 1971 کی جنگ ہو یا 1999 کرگل کی جنگ ہو یا باڈر پر ڈیوٹی کے دوران جب اور جہاں اس وطن کو خون کی ضرورت ہوتی ہے ہمارے بیٹے ہمیشہ تیار رہتے ہیں ، وہ کیوں ؟ کیوں اپنی جان دیتے ہیں بھارت کیا آپ کو معلوم ہے ؟آپ کے بیانات اور خبروں کو دیکھ کر مجھے نہیں لگتا ہے کہ آپ کو معلوم ہے کہ گلگت بلتستان کے بیٹے تن من دھن پاکستان کے لیے کیوں قربان کرتے ہیں ۔
چلو میں جواب دیتی ہوں وہ اس لیے کہ ہم گلگت بلتستانی پاکستان کو اپنا ملک مانتے ہیں ، پاکستان ہمارا گھر ہے ، پاکستان ہماری دھرتی ماں ہے یہ وہ وجہ ہے جس کی وجہ سے ہم پاکستان کے لیے اپنا تن من دھن قربان کرتے ہیں ۔
اس کی مثل بھارت آپ نے اپنے فلم باڈر میں دیا ہے آپ نے جو گلگت بلتستان کے بیٹوں کی بہاری کی تعریف کی ہے وہ کچھ کم نہیں جی ہاں( این ایل آئی ) جس کی تعریف آپ نے باقاعدہ طور پر اپنے فلم میں کی ہے جو کہ کارگل جنگ پر بنائی گئی تھی ۔ اور آپ کو معلوم ہو کہ( این ایل آئی )میں 70 فی صد جوان گلگت بلتستان کے ہوتے ہیں ۔
اس کے بعد بھارت آپ کے اپنے فوجی آفیسر شہید کرنل شیر خان اور لالک جان شہید کی بہادری اور شجاعت کی تعریف کرتے تھکتے نہیں ، جی ہاں گلگت بلتستان کا ہر بچہ لالک جان ہے ہر بچہ کرنل شیر خان ہے ، ہر بچہ شاہ خان ہے ہر بچہ کرنل حسن ہے جنہوں نے گلگت بلتستان کو ڈوگروں سے پاک کیا ، ہاں میں گلگت بلتستان کی شہری ہوں لیکن میرا دل پاکستان کے لیے دھڑکتا ہے ، کیوں کہ پاکستان میرا ملک ہےہمارا پاکستان کے ساتھ دانشتہ کلمے کی بنیاد پر ہے ، بھارت کو کوئی شک نہ ہو گلگت بلتستان اور پاکستان کے بھیج رشتے میں ، جیسا کہ بھارتی میڈیا اپنے ناظرین کو جب بھی گلگت بلتستان میں کوئی احتجاج ہو چاہے بجلی کا ہو یا پانی یا پھر ہو سیاسی لیکن بھارتی میڈیا ان سب کو گلگت بلتستان میں پاکستان کے خلاف بغاوت بول کر نشر کرتا ہے جو کہ بہت ہی افسوسناک اور بیوقوفانہ ہے ۔ یہ صرف اور صرف اپنے آپ کو خوش کرنے کے لیے جو منہ میں آئے بول دیتے ہیں۔
بھارت شروع ہی سے گلگت بلتستان کو اپنا حصہ کہتا آیا ہے اور شور شرابہ کرتا رہتا ہے جس میں ایک فیصد بھی صداقت نہیں ۔
ابھی کچھ دن پہلے جب سپریم کورٹ آف پاکستان نے گلگت بلتستان میں انتخابات کی اجازت دی ہے تو پھر بھارت کے پیٹ میں درد شروع ہو رہا ہے کبھی گلگت بلتستان کو اپنا حصہ اور پاکستان کو گلگت بلتستان میں انتخابات سے روک نے کی کوشش کر رہا ہے تو کبھی گلگت بلتستان پر حملے کی دھمکی دیتا ہے ۔
بھارت کے ممبر آف پارلیمنٹ وی کے سنگھ کہتا ہے کہ“پلان ہمارا تیار ہے کسی بھی وقت گلگت بلتستان پر حملہ کریں گے۔”
ہم بھی تو تیار ہیں وی کے سنگھ ، یہ کوئی ہمارے لیے نئی بات نہیں ۔
بھارت جتنا بھی شور کرئے گلگت بلتستان کے عوام پاکستان کے ساتھ ہیں اور اگر بھارت نے غلطی سے بھی گلگت بلتستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو بھارت کرگل سے بھی بڑا نقصان اٹھائے گا اور بہت مہنگا ثابت ہوگا ۔ اور ہم جو کر سکتے ہیں وہ بھارت سوچ بھی نہیں سکتا ، گلگت بلتستان کے ہر بچے کا خواہش ہوتا ہے کہ وہ ملک وقوم کے لیے کچھ کرے ، بھارت کا ایسے قوم پر حملے کی باتیں کرنا ، درست نہیں ۔ہم کوئی جنگ سے ڈرنے والے نہیں ، ہم تیار ہیں پاکستان تیار ہے گلگت بلتستان تیار ہے پاک فوج تیار ہے اگر کرگل اور 26 فروری آپ کو یاد نہیں تو ضرورایک اور نئی تاریخ رقم ہوگی اور وہ بھی ہم کرینگے۔
انشاللہ
ہمارے تو بچہ بچہ کے منہ میں یہ شعر ہے ، جن کے حوصلے بلند ہیں
شہید کی جو موت ہے
وہ قوم کی حیات ہے
اللّٰہ تعالٰی گلگت بلتستان اور ہمارے ملک پاکستان کو دشمنوں کی میلی آنکھوں سے محفوظ رکھے اور ہمیں ہر میدان میں کامیابی نصیب ہو آمین ثم آمین

اور ان دنوں جنگ کی باتیں کرنا درست نہیں احماقنہ ہے دونوں ممالک پہلے ہی سے کورونا کا شکار ہیں روز بروز مریضوں کی تعداد میں اصافہ ہوتا جارہا ہے

مزید دریافت کریں۔