ہنزہ (اجلال حسین)این ایچ اے کی غفلت کی انتہا، گلگت تا ہنزہ شاہراہ قراقرم جگہ جگہ پر موت کا کنواں بن چکا ہے سیاحوں کی آمد میں اضافہ کسی ناخوشگوار واقع ہونے کا خدشہ ہے جس کی زمہ داری این پر عائد ہوگی۔ گزشتہ کئی عرسے ہنزہ کے مختلف علاقوں میں شاہراہ قراقرم مختلف خطرناک مقامات خصوصاً ہنزہ کے گاوں گرلت، عطاآباد، خیبر ، حسن آبادگزشتہ پانچ ماہ سے زائد کے عرصے سے مرمت کے لئے تارکول کو اکھاڑا ہے اور اس کو دوبارہ سے مرمت کرنے کا نام ہی نہیں لے رہے ہیں شاہراہ قراقرم کی بروقت مرمت نہ ہونے کی وجہ سے درجنوں ٹریفک حادثات رونما ہو ئے تاہم اللہ کا کرم کوئی جانی نقصان کا سامنا نہیں ہوا ۔ جبکہ دوسری جانب عوامی حلقوں اور ٹرانسپورٹروں نے بذریعہ میڈیا این ایچ اے اور انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کے نوٹس میں لانے کے باوجود کئی شنوائی نہیں ہورہی ہے ، ٹرانسپورٹرز اور عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ مقامات پر شاہراہ قراقرم کی مرمت کا کام فوری طور پر مکمل کیا جائے بصورت دیگر ایسی خطرناک موڈ تارکول کو اکھاڑا ہے کسی بھی بڑاٹریفک ھادثہ ہونے کا خدشہ ہے شاہراہ قراقرم کی بروقت مرمت کرانے میں کردار ادا کرے تاکہ لاکھوں سیاھوں کی آمد کا سلسلہ ہنزہ کی طرف جاری ہے اللہ کرے کوئی ایسا ٹریفک ھادثہ رونما نہ ہوجائے۔
مضامین
جب ناچ اور گانا سرکاری سطح پر ترجیح بن جائے
دنیا کی تاریخ میں قوموں کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہمیشہ ان کی فکری،معاشی، علمی، سائنسی، معاشرتی اور اخلاقی بنیادوں پر رہا ہے۔ وہ