گلگت (سٹاف رپورٹر) نگراں وزیر اعلی ڈی آئی جی (ر) میرافضل خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت نے شفاف اور پرامن انتخابات کے حوالے سے بھر پور اقدامات اٹھائے ہیں اور الیکشن کمیشن کے ساتھ بھر پور تعاون کیا جارہا ہیچیف سیکرٹری گلگت بلتستان کیپٹن (ر) محمد خرم آغا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعلی نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے مختلف الزامات اور شکایات پڑھنے کو ملتی ہیں لیکن ہمیں اس حوالے سے تحریری طور پر کسی نے شکایت جمع نہیں کرایا ہے عوام جس کو مرضی چاہے ووٹ دیں اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے نگران وزیراعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان انتخابات میں ضابطہ اخلاق پر عملدآمد کی ذمہ داری االیکشن کمیشن کی ہے الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر پیپلزپارٹی تحریک انصاف اورمسلم لیگ ن سمیت دیگر سیاسی نمائندوں کو 96 نوٹسز جاری کئے ہیں انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان انتخابات کو شفاف انداز میں ہونے جارہے ہیں ایسے میں انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھانے والے سیاسی پوائٹ سکورنگ کررہے ہیں پریس کانفرنس کے موقع پر چیف سیکرٹری گلگت بلتستان خرم آغا کو سابق وزیراعلی کے الزامات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ میرے حوالے سے سیاسی نمائندوں کے سیاسی بیانات ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان انتخابات کو پرامن اور شفاف بنانے کیلئے چیف الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون بھی کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ انتخابی ضابطہ اخلاق صرف وفاقی وزراء پر نہیں بلکہ ہر اس شخص پر الیکشن 2017 لاگو ہوتا ہے جو عوامی عہدہ رکھتا ہو انہوں نے کہاکہ الیکشن 2017 کا انتخابی ضابطہ اخلاق بلاول بھٹو اور جمعیت علمائے اسلام کے ممبران قومی اسمبلی و سینٹ اراکین پر بھی لاگو ہوتا ہے چیف سیکرٹری نے کہا کہ آمدہ انتخابات کی سیکورٹی امور سے متعلق آئی جی پولیس سے پلان طلب کرلیا ہے جلد سیکورٹی پلان جاری کیا جائیگا۔
مضامین
جب ناچ اور گانا سرکاری سطح پر ترجیح بن جائے
دنیا کی تاریخ میں قوموں کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہمیشہ ان کی فکری،معاشی، علمی، سائنسی، معاشرتی اور اخلاقی بنیادوں پر رہا ہے۔ وہ