پہلی بات: نفاذ شریعت کے نام پر طالبات کا سرکاری لائیبریری پر قبضہ غیر قانونی تھا.
دوسری بات: ٹائیگر فورس کے ذریعے تعفن پھیلاتے ہوئے ڈی چوک میں دھرنے، ڈانس پارلیمنٹ کی دیوار پر شلواریں لٹکانا اور قومی اداروں میں توڑ پھوڑ کرنا انتہائی غیر قانونی، مضحکہ خیز تھا، کوئی نفیس طبیعت اس کی اجازت نہیں دیتی.
تیسری بات: حاملہ خواتین تک کو ماڈل ٹاؤن میں جمع کر کے بدمعاشی پر اتر آنا بھی کوئی اچھا اقدام نہیں تھا.
چوتھی بات: بائی سکوٹس کے باوردی دستوں کو پارلیمنٹ لاجز میں اراکین کی سیکورٹی کے نام پر داخل کرنا بھی بالکل غیر قانونی اور غلط اقدام ہے.
پانچویں بات: ان سب کے ردعمل میں جس جس نے جو کچھ کیا وہ بھی انتہائی بھونڈے انداز میں قانون کو بالایے طاق پر رکھ کر کیا.
چھٹی بات: کسی کے غیرقانونی و بے ہودہ اور تصادم پر مبنی ایکشن کی دفاع نہیں کی جاسکتی. پارٹیاں ہو یا حکومت، سب کو قانون کے دائرے میں رہنا ہی اہم ہے.
احباب کیا کہتے ہیں؟