ہنزہ نیوز اردو

بارش ہو یا دھوپ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول علی آباد کے طلبہ آسمان تلے پھٹے پرانے خیموں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ ( بیورو رپورٹ ) بارش ہو یا دھوپ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول علی آباد کے طلبہ آسمان تلے پھٹے پرانے خیموں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور، عمارت خستہ حالی ہونے کے باعث ضلعی انتظامیہ نے کلاس روز کو بند کر دیا کئی بار بالا حکام اطلاع دینے کے باوجود خاموش تماشائی بن بیٹھے ہیں۔ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول علی آباد گزشتہ سالوں ہونے والی خوفناک زلزے کی وجہ سے بیشتر کلاس رومز میں دراڈیں ہونے کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ اور ماہرین نے سکول کے کلاس روز کو بند کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے دو سال قبل ادھے درجن سے بھی کم ٹینٹ سکول کو فراہم کردیا تھا جس میں طلبہ زیر تعلیم تھی اب وہ ٹینٹ بھی دھوپ اور بارش کی وجہ سے پھٹے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب عمارت خستہ حالی کا شکار ہونے کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ اور سکول منیمنٹ کمیٹی کی جانب سے محکمہ تعلیم گلگت بلتستان کو کئی بار کہنے کے باوجود کلاس روز کو دوربارہ تعمیر یا مرمت کے لئے کسی قسم کی نوٹس نہیں لیا جا ریا ہیں جس کے باعث زیادہ دھوپ اور بارش کے وقت بچوں کو چھٹی دینا پڑرہا ہیں اور طلبہ کا تدریسی عمل برُی طرح متاثرہو چکا ہیں ۔ سکول انتظامیہ اور ایس ایم سی کی جانب سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ زلزے سے ہونے والی متاثرہ ہائی سکول علی آباد ضلعی ہیڈ کواٹر ہونے کی وجہ سے طلبہ کی تعداد زیادہ ہے اور تدریسی عمل کو چلانے میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہوا ہے نوٹس لیتے ہوئے سکول کی مرمت کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہیں بصورت پھٹے پرانے ٹینٹ اور آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ جو کہ جدید دور میں بھی سکول کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہے سکول میں زیر تعلیم طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ چکا ہیں ۔

مزید دریافت کریں۔