گلگت وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ آئندہ دو دنوں میں ضلع دیامر میں پی سی آر مشین نصب کی جائیگی دیامر سے کرونا وائریس کے ٹیسٹ دیامر میں ہونگے اور صوبے کی کرونا وائریس کے ٹیسٹ کرنے کی استعاد کار میں بھی اضافہ ہوگا۔ علماء کرام کے تعاون سے رمضان المبارک کے دوران ہیلتھ ایڈوائزی پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے اور علماء کرام اور وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ پر من و عن عمل درآمد یقینی بنائی جائے۔ احترام رمضان کی مناسبت سے تمام اضلاع میں متعلقہ اداروں کے تعاون سے صفائی مہم کا آغاز کیا جائے تمام مساجد میں جراثیم کش سپرے کیے جائیں۔ کسی بھی صوبے سے کرونا وائریس کے ٹیسٹ کرائے بغیر آنے والوں کوقرطنیہ کے حوالے سے معطین کے تحت کرنٹائین کیا جائے۔ تمام فلاحی اداروں اور مخیر حضرات کو ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے مختلف علاقوں میں کام کرنے دیا جائے تاکہ حقیقی مستحقین کی مدد کی جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کمشنر گلگت، کمشنر بلتستان اور کمشنر دیامر کے ساتھ ویڈیو لنک پر اعلیٰ سطحی اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ علماء کرام اور سول سوسائٹی کا کردار انتہائی حوصلہ افزاء اور قابل تحسین ہے۔ عوام اور تاجروں کے عزت نفس کو مجروع نہیں کیا جائے۔ زخیرہ اندوزی اور چور بازاری کے خلاف قانون بنایا گیا ہے لہذا تمام اضلاع میں چور بازاری اور زخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ وزیراعلی نے کہا کہ لاک ڈاون میں نرمی کے اوقات کا ر میں بازار میں آنے والوں کو ماسک کا استعمال اور سوشل ڈسٹینسنگ کا پابند بنایا جائے۔ بلتستان اور دیامر میں مستحقین میں جلد راشن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ صوبائی حکومت یوٹیلٹی سٹور سے میعاری راشن خرید کر مستحقین تک پہنچارہی ہے اور دوردراز علاقوں میں کرونا وائریس سے بچاؤ اور روک تھام کے حوالے سے عوام میں آگہی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔ تھور چیک پوائنٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہذا صوبائی سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری صحت تھور چیک پوائنٹ میں درکار سٹاف کی موجودگی یقینی بنائیں تاکہ صوبے میں داخل ہونے والوں کی سکریننگ کیا جاسکے۔محمد آباد کرونا ہسپتال میں آئی سی یو کو فعال کیا جائے۔ دیامر میں کرونا وائریس کیلئے ایک ہسپتال کو ہنگامی بنیادوں پر تیا رکیا جائے۔
مضامین
وقت سے پہلے بے ذوق ذمہ داریاں
زندگی کے مختلف ادوار میں ہمارے سامنے طرح طرح کی ذمہ داریاں آتی ہیں، اور یہ ذمہ داریاں کسی حد تک ہماری شخصیت کی تعمیر